Monday, May 5, 2014

Huzoor Sultanulhind Khwaja Gharib Nawaz Raziallah Ta'ala Anho ki Mukhtasar Sawaneh حضور سلطان الہند خواجہ معین الدین چشتی رضی اللہ تعالی عنہ کی مختصر سوانح

    اللہ تعالیٰ نے ہندوستان میں لوگوں کی روحانی تربیت اور اسلام کی تبلیغ و اشاعت اور تحفظ و استحکام کے لیے طریقت کے جس خاندان کو منتخب فرمایا وہ سلسلۂ چشت ہے اس سلسلہ کی نامور اور بزرگ ہستی خواجہ غریب نواز حضرت معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کو ہندوستان میں اسلامی حکومت کی بنیاد سے پہلے ہی اس بات کا غیبی طور پر اشارا مل چکا تھا کہ وہ سرزمینِ ہند کو اپنی تبلیغی و اشاعتی سرگرمیوں کا مرکز بنائیں۔ 

    چشت جس کی جانب اس سلسلہ کو منسوب کیا جاتا ہے وہ خراسان میں ہرات کے قریب ایک مشہور شہر ہے جہاں اللہ تعالیٰ کے کچھ نیک بندوں نے انسانوں کی روحانی تربیت اور تزکیۂ نفس کے لیے ایک بڑا مرکز قائم کیا۔ ان حضرات کے طریقۂ تبلیغ اور رشد و ہدایت نے پوری دنیا میں شہرت و مقبولیت حاصل کرلی اور اسے اس شہر چشت کی نسبت سے ’’چشتیہ‘‘ کہا جانے لگا۔ چشت موجودہ جغرافیہ کے مطابق افغانستان میں ہرات کے قریب واقع ہے۔ 

    سلسلۂ چشتیہ کے بانی حضرت ابو اسحاق شامی رحمۃ اللہ علیہ ہیں۔ سب سے پہلے لفظ ’’چشتی‘‘ ان ہی کے نام کا جز بنا، لیکن حضرت خواجہ معین الدین چشتی حسن سنجری رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت نے اس سلسلہ کے پرچم تلے دعوتِ حق کا جو کام انجام دیا اور آپ کو جو شہرت و مقبولیت حاصل ہوئی اس سے لفظ ’’چشتی‘‘ دنیا بھر میں بے پناہ مشہور و مقبول ہوا۔ طریقت کے دیگر سلاسل کی طرح یہ سلسلہ بھی حضرت علی مرتضیٰ کرم اللہ تعالیٰ وجہہ سے ملتا ہے۔ 


    نام و نسب

    سر زمینِ ہند میں سلسلۂ چشتیہ کے بانی اور اسلام کی تبلیغ و اشاعت کے سر خیل اور سالار حضرت خواجہ غریب نوازمعین الدین چشتی حسن سنجری اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کا نام ’’معین الدین‘‘ ہے، والدین محبت سے آپ کو’’ حسن ‘‘کہہ کر پکارتے تھے، آپ حسنی اور حسینی سید تھے۔ آپ کا سلسلۂ نسب بارہویں پُشت میں حضرت علیِ مرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے جاملتا ہے۔ 

    پدری سلسلۂ نسب: خواجہ معین الدین بن غیاث الدین بن کمال الدین بن احمد حسین بن نجم الدین طاہر بن عبدالعزیز بن ابراہیم بن امام علی رضا بن موسیٰ کاظم بن امام جعفر صادق بن محمد باقر بن امام علی زین العابدین بن سیدناامام حسین بن علیِ مرتضیٰ رضوان اللہ علیہم اجمعین و رحمہم اللہ تعالیٰ۔ 

    مادری سلسلۂ نسب: بی بی ام الورع موسوم بہ بی بی ماہ نور بنت سید داود بن سید عبداللہ حنبلی بن سید یحییٰ زاہد بن سید محمد روحی بن سید داود بن سید موسیٰ ثانی بن سید عبداللہ ثانی بن سید موسیٰ اخوند بن سید عبداللہ بن سید حسن مثنیٰ بن سیدنا امام حسن بن سیدنا علیِ مرتضیٰ رضوان اللہ علیہم اجمعین و ررحمہم اللہ تعالیٰ۔ 

    ولادت اور مقامِ ولات

    حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت ِ باسعات ۵۳۷ ہجری بہ مطابق ۱۱۴۲ عیسوی کو سجستان جسے ’’سیستان‘‘ بھی کہا جاتا ہے ، کے قصبۂ سنجر میں ہوئی۔ اسی لیے حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کوحضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری سنجری بھی کہا جاتا ہے۔ آپ کی ولادت پوری دنیا کے لیے باعثِ رحمت اور سعادت بنی۔ آپ نے اس دنیا میں عرفانِ خداوندی، خشیتِ ربانی اور عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا چرچا کیا اور کفر و شرک کی گھٹا ٹوپ کو اسلام و ایمان کی روشنی سے جگمگا دیا۔ آپ کی والدہ ماجدہ بیان کرتی ہیں :

    ’’جب معین الدین میرے شکم (پیٹ) میں تھے تو میںاچھے خواب دیکھا کرتی تھی گھر میں خیر و برکت تھی ، دشمن دوست بن گئے تھے۔ ولادت کے وقت سارا مکان انوارِالٰہی سے روشن تھا۔ ‘‘ ( مرأۃ الاسرار) 

    بچپن

    آپ کی پرورش اور تعلیم و تربیت خراسان میں ہوئی ، ابتدائی تعلیم والدِ گرامی کے زیرِ سایا ہوئی جو بہت بڑے عالم تھے۔ نو برس کی عمر میں قرآن شریف حفظ کرلیا پھر ایک مدرسہ میں داخل ہوکر تفسیر و حدیث اور فقہ (اسلامی قانون) کی تعلیم حاصل کی، خداداد ذہانت و ذکاوت، بلا کی قوتِ یادداشت اور غیر معمولی فہم وفراست کی وجہ انتہائی کم مدت میں بہت زیادہ علم حاصل کرلیا۔ حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ گیارہ برس کی عمر تک نہایت ناز و نعم اور لاڈ پیار میں پروان چرھتے رہے۔ جب حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کی عمر پندرہ سال کی ہوئی تو آپ کے والد حضرت غیاث الدین حسن صاحب علیہ الرحمہ کا سایۂ شفقت و محبت سر سے اُٹھ گیا لیکن باہمت والدۂ ماجدہ بی بی ماہ نور نے آپ کو باپ کی کمی کا احساس نہیں ہونے دیا۔ والدِ گرامی کے اس دارِ فانی سے کوچ کرنے کے بعد ترکہ میں ایک باغ اور ایک پن چکی ملی۔ جوانی کے عالم میں اسی ترکہ کو اپنے لیے ذریعۂ معاش بنایا خود ہی باغ کی دیکھ بھال کرتے اور اس کے درختوں کو پانی دیتے اور باغ کی صفائی ستھرائی کا بھی خود ہی خیال رکھتے۔ اسی طرح پن چکی کا سارا نظام بھی خود سنبھالتے ، جس سے زندگی بڑی آسودہ اور خوش حال بسر ہورہی تھی۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے آپ کو انسانوں کی تعلیم و تربیت اور کائنات کے گلشن کی اصلاح و تذکیر کے لیے منتخب فرمالیا تھا۔ لہٰذا آپ کی زندگی میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس سے آپ نے دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرلی اور طریقت و سلوک کے مراتب طَے کرتے ہوئے وہ مقامِ بلند حاصل کیا کہ آج بھی آپ کی روحانیت کو ایک جہان تسلیم کررہا ہے۔ حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی کا وہ واقعہ ذیل میں ملاحظہ فرمائیے جس نے آپ کی دنیا بدل دی۔ 



    مجذوبِ وقت ابراہیم قندوزی کی آمد اور حضرت خواجہ کا ترکِ دنیا کرنا

    ایک دن ترکے میں ملے ہوئے باغ میں آپ درختوں کو پانی دے رہے تھے کہ اس بستی کے ایک مجذوب ابراہیم قندوزی اشارۂ غیبی پر باغ میں تشریف لائے۔ جب حضرت خواجہ کی نظر اِس صاحبِ باطن مجذوب پر پڑی تو ادب و احترام کے ساتھ ان کے قریب گئے اور ایک سایا دار درخت کے نیچے آپ کو بٹھا دیا اور تازہ انگور کا ایک خوشہ سامنے لاکر رکھ دیا ، خود دوزانو ہوکر بیٹھ گئے۔ حضرت ابراہیم قندوزی نے انگور کھائے اور خوش ہوکر بغل سے روٹی کا ایک ٹکڑا نکالا اور اپنے منہ میں ڈالا دانتوں سے چبا کر حضرت خواجہ غریب نواز کے منہ میں ڈال دیا اس طرح حق و صداقت اور عرفانِ خداوندی کے طالبِ حقیقی کو ان لذّتوں سے فیض یاب کردیا۔ روٹی کا حلق میں اترنا تھا کہ دل کی دنیا بدل گئی۔ روح کی گہرائیوں میں انورِ الٰہی کی روشنی پھوٹ پڑی ، جتنے بھی شکوک و شبہات تھے سب کے سب اک آن میں ختم ہوگئے ،دنیا سے نفرت اور بے زاری پیدا ہوگئی اور آپ نے دنیاوی محبت کے سارے امور سے کنارہ کشی اختیار کرلی، باغ، پن چکی اور دوسرے ساز و سامان کو بیچ ڈالا، ساری قیمت فقیروں اور مسکینوں میں بانٹ دی اور طالبِ حق بن کر وطن کو چھوڑ دیااور سیر و سیاحت شروع کردی۔ 

    علمِ شریعت کا حصول

    زمانۂ قدیم سے یہ دستور چلا آرہا ہے کہ علمِ طریقت کی تحصیل کے خواہش مند پہلے علمِ شریعت کو حاصل کرکے اس میں کمال پیداکرتے ہوئے عمل کی دشوار گزار وادی میں دیوانہ وار اور مستانہ وار چلتے رہتے ہیں اور بعد میں علمِ طریقت کا حصول کرتے ہیں۔ چناں چہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اسی طریقۂ کار کو اپنایا اور وطن سے نکل کر سمرقند و بخارا کا رخ کیا جو کہ اس وقت پورے عالمِ اسلام میں علم و فن کے مراکز کے طور پر جانے جاتے تھے جہاں بڑی بڑی علمی ودینی درس گاہیں تھیں جن میں اپنے زمانے کے ممتاز اور جید اساتذۂ کرام درس و تدریس کے فرائض انجام دیا کرتے تھے۔ ان درس گاہوں میں دنیا بھر سے علمِ دین کی طلب رکھنے والے افراد کھنچ کھنچ کر آتے اور اپنی تشنگی کو بجھاتے تھے۔ حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ بھی یہاں آکر پورے ذوق و شوق اور لگن کے ساتھ طلبِ علم میں مصروف ہوگئے۔ تفسیر، حدیث، فقہ، کلام اور دیگر ضروری علوم کا درس لیا اور کامل مہارت حاصل کرلی ، آپ کے اساتذہ میں نمایاں طور پر مولانا حسام الدین بخاری اور مولانا شرف الدین صاحب شرع الاسلام کے نام لیے جاتے ہیں۔ 

    پیرِ کامل کی تلاش

    سمر قند اور بخارا کی ممتاز درس گاہوں میں جید اساتذۂ کرام کے زیرِسایا رہ کر حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ نے علومِ شریعت کی تکمیل کرنے کے بعد روحانی علوم کی تحصیل کے لیے اپنے سفر کا آغاز کیا۔ اس زمانے میں علمِ طریقت کے مراکز کے طور پر پوری دنیاے اسلام میں عراق و حجازِ مقدس مشہور و معروف تھے، جہاں صالحین اور صوفیاے کاملین کی ایک کثیر تعداد بادۂ وحدت اور روحانیت و معرفت کے پیاسوں کی سیرابی کا کام کررہی تھی۔ حضرت خواجہ غریب نوازرحمۃ اللہ علیہ کائناتِ ارضی میں اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی مختلف اشیا کا مشاہدہ و تفکراور اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں اولیا و علما اور صلحا و صوفیہ کی زیارت کرتے ہوئے بغداد، مکہ اورمدینہ کی سیر و سیاحت اور زیارت کی سعادتیں حاصل کیں۔ پھر پیرِ کامل کی تلاش و جستجو میں مشرق کی سمت کا رُخ کیا اورعلاقۂ نیشاپور کے قصبۂ ہارون پہنچے جہاں ہادیِ طریقت حضرت خواجہ عثمان ہارونی رحمۃ اللہ علیہ کی خانقاہ میں روحانی وعرفانی مجلسیں آراستہ ہوتی تھیں۔ خانقاہِ عثمانی میں پہنچ کر حضرت خواجہ غریب نوا رحمۃ اللہ علیہ کو منزلِ مقصود حاصل ہوگئی اور آپ مرشدِ کامل حضرت خواجہ عثمان ہارونی رحمۃ اللہ علیہ کے حلقۂ ارادت میں شامل ہوگئے اور ان کے مبارک ہاتھوں پر بیعت کی۔ 

    حضرت خواجہ رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی بیعت کے واقعہ کو اس طرح بیان کیا ہے:

    ’’ایسی صحبت میں جس میں بڑے بڑے معظم و محترم مشائخِ کبار جمع تھے میں ادب سے حاضر ہو ا اور روے نیاز زمین پر رکھ دیا ، حضرت مرشد نے فرمایا: دورکعت نماز ادا کر ، میں نے فوراً تکمیل کی۔ رو بہ قبلہ بیٹھ ، میں ادب سے قبلہ کی طرف منہ کرکے بیٹھ گیا، پھر ارشاد ہوا سورۂ بقرہ پڑھ ، میں نے خلوص و عقیدت سے پوری سورت پڑھی ، تب فرمایا : ساٹھ بار کلمۂ سبحان اللہ کہو، میں نے اس کی بھی تعمیل کی ، ان مدارج کے بعد حضرت مرشد قبلہ خود کھڑے ہوئے اور میرا ہاتھ اپنے دستِ مبارک میں لیا آسمان کی طرف نظر اٹھا کے دیکھا اور فرمایا میں نے تجھے خدا تک پہنچا دیا ان جملہ امور کے بعد حضرت مرشد قبلہ نے ایک خاص وضع کی ترکی ٹوپی جو کلاہِ چارتَرکی کہلاتی ہے میرے سر پر رکھی ، اپنی خاص کملی مجھے اوڑھائی اور فرمایا بیٹھ میں فوراً بیٹھ گیا ، اب ارشاد ہوا ہزار بار سورۂ اخلاص پڑھ میں اس کو بھی ختم کرچکا تو فرمایا ہمارے مشائخ کے طبقات میں بس یہی ایک شب و روز کا مجاہدہ ہے لہٰذا جا اور کامل ایک شب و روز کا مجاہدہ کر، اس حکم کے بہ موجب میں نے پورا دن اور رات عبادتِ الٰہی اور نماز و طاعت میں بسر کی دوسرے دن حاضر ہوکے ، روے نیاز زمین پر رکھا تو ارشاد ہوا بیٹھ جا، میں بیٹھ گیا، پھر ارشاد ہو ا اوپر دیکھ میں نے آسمان کی طرف نظر اٹھائی تو دریافت فرمایا کہاں تک دیکھتا ہے ، عرض کیا عرشِ معلا تک ، تب ارشاد ہوا نیچے دیکھ میں نے آنکھیں زمین کی طرف پھیری تو پھر وہی سوال کیا کہاں تک دیکھتا ہے عرض کیا تحت الثریٰ تک حکم ہوا پھر ہزار بار سورۂ اخلاص پڑھ اور جب اس حکم کی بھی تعمیل ہو چکی تو ارشاد ہو اکہ آسمان کی طرف دیکھ اور بتا کہاں تک دیکھتا ہے میں نے دیکھ کر عرض کیا حجابِ عظمت تک ، اب فرمایا آنکھیں بند کر ، میں نے بند کرلی ، ارشاد فرمایا ا ب کھول دے میں نے کھل دی تب حضرت نے اپنی دونوں انگلیاں میری نظر کے سامنے کی اور پوچھا کیا دیکھتا ہے ؟ عرض کیا اٹھارہ ہزار عالم دیکھ رہا ہوں ، جب میری زبان سے یہ کلمہ سنا تو ارشاد فرمایا بس تیرا کام پورا ہوگیا پھر ایک اینٹ کی طرف دیکھ کر فرمایا اسے اٹھا میں نے اٹھایا تو اس کے نیچے سے کچھ دینار نکلے ، فرمایا انھیں لے جاکے درویشوں میں خیرات کر۔ چناں چہ میں نے ایسا ہی کیا۔ ‘‘ (انیس الارواح ، ملفوظاتِ خواجہ ، صفحہ ۱/ ۲) 



    حضرت خواجہ معین الدین چشتی کی خلافت و جانشینی

    جب حضرت خواجہ معین الدین چشتی کو آپ کے پیر ومرشد نے ولایت اور روحانیت کے تمام علوم و فنون سے آراستہ کرکے مرتبۂ قطبیت پر فائز کر دیا تو بارگاہِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی حج کے بعد حضرت خواجہ کو قبولیت کی سند مل گئی۔ اس واقعہ کے بعد پیرو مرشد نے فرمایا کہ اب کام مکمل ہوگیا ، چناں چہ اس کے بعد بغداد میں ۵۸۲ھ / ۱۱۸۶ء کو حضرت خواجہ عثمان ہارونی رحمۃ اللہ علیہ نے آپ کو اپنا نائب اور جانشین بنا دیا۔ اس ضمن میں خود حضرت مرشدِ کامل نے یوں اظہارِ خیال فرمایا ہے :

    ’’معین الدین محبوبِ خدا ہے اور مجھے اس کی خلافت پر ناز ہے۔ ‘‘

    حضرت خواجہ کی سیر و سیاحت اور ہندوستان کی بشارت

    حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کو پیر ومرشد نے اپنی خلافت و اجازت سے نواز کر رخصت کیا۔ آپ نے مرشدِ کامل سے فیض حاصل کر کے اللہ جل شانہ کی کائنات کا مشاہدہ اور اہل اللہ کی زیارت اور ملاقات کی غرض سے سیر وسیاحت کا آغاز کیا۔ سفر کے دوران آپ نے اپنے پیرومرشد کی ہدایت پر مکمل طور پر عمل کیا۔ چوں کہ حضرت خواجہ نے اپنی یہ سیاحت علومِ باطنی وظاہری کی مزید تحصیل کی غرض سے اختیار کی اس لیے وہ وہیں جاتے جہاں علما و صلحا اور صوفیہ و مشائخ رہتے۔ سنجان میں آپ نے حضرت شیخ نجم الدین کبرا رحمۃ اللہ علیہ اور جیلان میں بڑے پیرحضرت سیدنا عبدالقادر جیلانی بغدادی رحمۃ اللہ علیہ اور بغداد میں حضرت شیخ ضیاء الدین کی زیارت کی اور ان سے معرفت و ولایت کے علوم و فنون حاصل کیے۔ 

    بغداد کے بعد حضرت خواجہ اصفہان پہنچے تو یہاں حضرت شیخ محمود اصفہانی سے ملاقات فرمائی حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی ان دنوں اصفہان میں موجود تھے۔ جب آپ نے حضرت خواجہ کے چہرۂ زیبا کی زیارت کی تو بہت متاثر ہوئے دل کی دنیا بدل گئی اور آپ پر نثار ہوکر مریدوں میں شامل ہوگئے اور حضرت خواجہ کی اتنی خدمت کی کہ بعد میں وہی آپ کے جانشین ہوئے۔ اصفہان سے حضرت خواجہ ۵۸۳ھ / ۱۱۸۷ء میں مکۂ مکرمہ پہنچے اور زیارت و طوافِ خانۂ کعبہ سے سرفراز ہوئے۔ ایک روز حرم شریف کے اندر ذکرِ الٰہی میں مصروف تھے کہ غیب سے آپ نے ایک آواز سنی کہ:

    ’’ اے معین الدین ! ہم تجھ سے خوش ہیں تجھے بخش دیا جو کچھ چاہے مانگ ، تاکہ عطا کروں۔ ‘ حضرت خواجہ صاحب نے جب یہ ندا سنی تو بے حد خوش ہوئے اور بارگاہِ الٰہی میں سجدۂ شکر بجالایااور عاجزی سے عرض کیا کہ ، خداوندا! معین الدین کے مریدوں کو بخش دے۔ آواز آئی کہ اے معین الدین تو ہماری مِلک ہے جو تیرے مرید اور تیرے سلسلہ میں مرید ہوں گے انھیں بخش دوں گا۔ ‘‘

    حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ نے مزید کچھ دن مکہ میں قیام کیا اور حج کے بعد مدینۂ منورہ کے لیے روانہ ہوئے۔ مدینۂ منورہ میں حضرت خواجہ ، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مزارِ پاک کی زیارت سے مشرف ہوئے۔ یہاں آپ اپنے روز و شب عبادت و ریاضت ، ذکرِ الٰہی اور درود وسلام میں بسر کرتے ، ایک دن بارگاہِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کو ہندوستان کی ولایت و قطبیت کی بشارت اس طرح حاصل ہوئی کہ :

    ’’ اے معین الدین تو میرے دین کا معین ہے میں نے تجھے ہندوستان کی ولایت عطا کی وہاں کفر کی ظلمت پھیلی ہوئی ہے تو اجمیر جا تیرے وجود سے کفر کا اندھیرا دور ہوگا اور اسلام کا نور ہر سو پھیلے گا۔ ‘‘ ( سیر الاقطاب ص ۱۲۴) 

    جب حضرت خواجہ نے یہ ایمان افروز بشارت سنی تو آپ پر وجد و سرور طاری ہوگیا۔ آپ کی خوشی و مسرت کی کوئی انتہا نہ رہی۔ حضور رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ نے جب مقبولیت اور ہندوستان کی خوش خبری حاصل کرلی تو تھوڑا حیرا ن ہوئے کہ اجمیر کہاں ہے؟ یہی سوچتے ہوئے آپ کو نیند آگئی ، خواب میں کیا دیکھتے ہیں کہ سرکارِ مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ہوئے ہیں۔ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو خواب کی حالت میں ایک ہی نظر میں مشرق سے مغرب تک سارے عالم کو دکھا دیا، دنیا کے تمام شہر اور قصبے آپ کی نظروں میں تھے یہاں تک کہ آپ نے اجمیر ، اجمیر کا قلعہ اور پہاڑیاں بھی دیکھ لیں۔ حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خواجہ کو ایک انار عطا کرکے ارشاد فرمایا کہ ہم تجھ کو خدا کے سپرد کرتے ہیں۔( مونس الارواح ص ۳۰) 

    نیند سے بیدار ہونے کے بعد آپ نے چالیس اولیا کے ہمراہ ہندوستان (اجمیر ) کا قصد کیا۔ 



    حضر ت خواجہ کی اجمیر میں آمد

    حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کس سن میں اجمیر تشریف لائے اس سلسلے میں آپ کے تذکرہ نگاروں کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔ ویسے زیادہ تر اس بات پر متفق ہیں کہ آپ ۵۸۷ھ / ۱۱۹۱ء کو اجمیر شہر پہنچے۔ جہاں پہلے ہی دن سے آپ نے اپنی مؤثر تبلیغ ،حُسنِ اَخلاق، اعلا سیرت و کردار اور باطل شکن کرامتوں سے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرلیا۔ اہلِ اجمیر نے جب اس بوریہ نشین فقیر کی روحانی عظمتوں کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا تو جوق در جوق مسلمان ہونے لگے۔ اس طرح رفتہ رفتہ اجمیر جو کبھی کفر و شرک اور بت پرستی کا مرکز تھا ، اسلام و ایمان کا گہوارہ بن گیا۔ 

    حضرت خواجہ کا وصالِ پُر ملال

    عطاے رسول حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیر ی رحمۃ اللہ علیہ نے تبلیغِ اسلام اور دعوتِ حق کے لیے ہندوستان کی سرزمین پر تقریباً ۴۵ سال گذارے۔ آپ کی کوششوں سے ہندوستان میں جہاں کفر و شرک اور بت پرستی میں مصروف لوگ مسلمان ہوتے گئے وہیں ایک مستحکم اور مضبوط اسلامی حکومت کی بنیاد بھی پڑ گئی۔ تاریخ کی کتابوں میں آتا ہے کہ حضرت خواجہ کی روحانی کوششوں سے تقریباً نوے لاکھ لوگوں نے کلمہ پڑھ کر اسلام قبول کیا۔ جو کہ ایک طرح کا ناقابلِ فراموش کارنامہ ہے۔ اخیر عمر میں حضرت خواجہ کو محبوبِ حقیقی جل شانہ سے ملاقات کا شوق و ذوق بے حد زیادہ ہوگیا اور آپ یادِ الٰہی اور ذکرِ و فکر الٰہی میں اپنے زیادہ تر اوقات بسر کرنے لگے۔ آخری ایام میں ایک مجلس میں جب کہ اہل اللہ کا مجمع تھا آپ نے ارشاد فرمایا:

    ’’اللہ والے سورج کی طرح ہیں ان کا نور تمام کائنات پر نظر رکھتا ہے اور انھیںکی ضیا پاشیوں سے ہستی کا ذرّہ ذرّہ جگمگا رہا ہے۔۔۔ اس سرزمین میں مجھے جو پہنچایا گیا ہے تو اس کا سبب یہی ہے کہ یہیں میری قبر بنے گی چند روز اور باقی ہیں پھر سفر درپیش ہے۔ ‘‘ (دلیل العارفین ص ۵۸) 

    عطاے رسول سلطان الہند حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ نے جس روز اس دارِ فانی سے دارِ بقا کی طر ف سفر اختیار فرمایاوہ ۶ رجب المرجب ۶۳۳ھ بہ مطابق ۱۶ مارچ ۱۲۳۶ء بروز پیر کی رات تھی۔ عشا کی نماز کے بعد آپ اپنے حجرہ میں تشریف لے گئے اور خادموں کو ہدایت فرمائی کہ کوئی یہاں نہ آئے۔ جو خادم دروازہ پر موجود تھے ساری رات وجد کے عالم میں پیر پٹکنے کی آواز سنتے رہے۔ رات کے آخری پہر میں یہ آواز آنا بند ہوگئی۔ صبح صادق کے وقت جب نمازِ فجر کے لیے دستک دی گئی تو دروازہ نہ کھلا چناں چہ جب خادموں نے دروازہ کھولا تو دیکھا کہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی اپنے مالکِ حقیقی کے وصال کی لذت سے ہم کنار ہوچکے ہیں۔ اور آپ کی پیشانی پر یہ غیبی عبارت لکھی ہوئی ہے:

    ’’ہٰذا حبیبُ اللہ ماتَ فِی حُب اللہ۔‘‘

     آپ کے صاحب زادے حضرت خواجہ فخر الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ نے نمازِ جنازہ پڑھائی اور آپ کا جسمِ مبارک اسی حجرے میں دفن کیا گیا جہاں آپ کی قیام گاہ تھی۔ 

    ازواج و اولاد

    پہلی شادی: حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃاللہ علیہ کو دین کی تبلیغ و اشاعت کی مصروفیت کی بنا پر ازدواجی زندگی کے لیے وقت نہ مل سکا ایک مرتبہ آپ کو خواب میں سرکارِ مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی۔ آپ نے فرمایا:’’ اے معین الدین! توہمارے دین کا معین ہے پھر بھی تو ہماری سنتوں سے ایک سنت چھوڑ رہا ہے۔ ‘‘ بیدار ہونے کے بعد آپ کو فکر دامن گیر ہوئی۔ اور آپ نے ۵۹۰ھ / ۱۱۹۴ء میں بی بی امۃ اللہ سے پہلا نکاح فرمایا۔ 

    دوسری شادی: ۶۲۰ھ / ۱۲۲۳ء کو سید وجیہ الدین مشہدی کی دخترِ نیک اختر بی بی عصمۃ اللہ سے دوسرا نکاح فرمایا۔

    اولاد و امجاد: حضرت خواجہ صاحب کی اولاد میں تین لڑکے: (۱) خواجہ فخر الدین چشتی اجمیری (وفات ۵ شعبان المعظم ۶۶۱ھ) (۲) خواجہ ضیاء الدین ابو سعید (۳) خواجہ حسام الدین ، جو بچپن میں ابدالوں کے زمرے میں شامل ہوکر غائب ہوگئے۔ اور ایک دختر حافظہ بی بی جمال تھیں۔ 



    — — —
    کتاب: حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ
    مولف: ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی (مد ظلہ عالی)



Wednesday, April 23, 2014

Lohe Shams Ko Istemal Me laane ka Tariqa (Method Of Using Sun Talisman)

Lohe Shams Ko Istemal Me laane ka Tariqa
Un Hazraat o Khwateen Ke Liye jinho ne Lohe Shams humare yehan se mangwaya hai,
Lohe Shams Ba Moakkil aap ke haath me hai do adad naqsh hai ek sunehre kaghaz par zaafran se bana hai doosra taanbe ki pattar par kanda shuda hai kaghaz wala Loh gale me dalne ke liye hai is naqsh ko teyh  karke kisi panni me lapet le.n  panni me lapetne se qabal looban ya kisi khushboodar agarbatti ki dhooni naqsh par de le.n is ke baad pile ya zaafrani rang ke kapde me naqsh ko sil le.n yeh sab kaam itwar se qabal yani hafta ya jumah ke din kar le.n phir itwar ke din ain tulu aaftab  (sunrise) ke waqt gale me daalne waale naqsh ko daahine haath me lekar poorab ki jaanib khade hojaye.n  aur koi sa bhi durood sharif 11 bar parh kar 19 martaba Bismillahirrahmaanirraheem aur 66 bar ya Allahu parhe.n phir 11 bar durood sharif ka wird karke Dua ke liye haath uthaye.n is taur par ke Lohe shams dahine haath me ho ab Allah rabbul Izzat ki baarghah me you.n arz kare ,,,,ya Arhamarraahimeen,, ya Arhamarraahimeen,, ya Arhamarraahimeen,, jis tarha Maula tune aaftab ko rifat o bulandi ata ki hai Ya Allah mujhe bhi Nabi Kareem Sallallaho alaihi wasallam ke sadqe me buland o bala maqam ata farma ,,,is ke baad agar koi khas maqsad ho jaise rizq me izafa ,karobar me taraqqi ,dushmano par ghalba ,muqabla jaati imtehan (competitive exam) me kaamyabi,ya kisi bhi imtehan me kaamyabi,qarz ki adaayegi , naukri me istehkaam,gharaz ke koi bhi maqsad e khas ho iska bhi zikar kare.n aur aakhir me durood sharif parh kar dua khatam kare.n aur Naqsh ko gale me daal le.n ya daahine baazu par baandh le.n agar aurat ya ladki hai to baaye.n baazu par bandh le.n iske baad jo taanbe wala Loh hai isko ghar ya office me kisi oonchi jagah latkaayen ya kisi mehfooz jagah me chhupa kar bhi rakh sakte hain basharteke koi khol kar na dekhe agar subh ke waqt taanbe wala naqsh ko nahi rakh paayen to isi din qariban ek baje din me yeh kaam karle.n Allah ke fazal se din guzarte haalat sudharte jayenge aur Lohe Shams ke mansooba Moakkil Allah Ta’ala ke izan se har kaam me haamil e naqsh ki madad karenge.

                                                                                                                                                   Mohammad Imran Razvee Al Qadri

Monday, April 14, 2014

Method Of Using Lohe Shams

Method of Using Lohe Shams
For Those Who Took Lohe Shams From Me.
You have just got the Loh-e-shams with angelic power and it’s in your hand. It has 2 naqsh/talisman, one is made on golden paper written with saffron, second is made on copper plate. The naqsh/ talisman of paper you have to wear it in neck, wrap this taweez in plastic before wrapping it in plastic, fumigate it with the fragrance of lobaan or any other very nice and pleasant fragrant, then stitch it in yellow colored or saffron colored cloth. Now don’t wrap the copper plate in plastic just stitch it in yellow or saffron colored cloth. Do all this task before Sunday, means in between Friday or Saturday.
Then on Sunday at the exact time of sun rise hold the taweez/talisman in your right hand and facing towards East direction.

And recite 11 times Durood Shareef
19 times Bismillah ir-Rahman ir-Rahim
66 times Ya-Allahu and
11 times again Durood Shareef.

Then raise your hands for pray while holding Loh in your hand then start making dua / pray like this:

Ya Arhamar Rahemeen, Ya Arhamar Rahemeen, Ya Arhamar Rahemeen! Just like you have kept the magnificence and altitude of the sun, Ya Allah give me sky-high position in life with the regard of Hazrat Muhammad Sallallahu Alaihi Wasallam.

After this if you have any particular wish for example; increment in your sustenance, overcoming the enemies, success in competitive exams or any other exam, stability in job, to get rid of debt etc. or any other special wish then in the last recite Durood Shareef and finish the dua / pray, now with the help of right hand wear the Loh in your neck or tie it in your right arm (if it’s a girl then left arm)

After this, hang the Loh made on copper plate in your office or home at some high place or hide it in some place but keep this in mind that no one can see or open it. If you can’t put it in the morning then place it around 1pm afternoon.


Insha’Allah with the help of Allah’s blessing all the pending or obstructed work will be smoothen or will get fine soon. And the angels of Loh-e-Shams will always help you with the aid and support of Allah.

Thursday, April 10, 2014

لوح شمس کو استعمال میں لانے کا طریقہ Lohe Shams ko istemal me laane ka Tareeqa

                                                                                                                                                                                                                  لوح شمس کو استعمال میں لانے کا طریقہ                 
ان حضرات و خواتین کے نام جنہونے لوح شمس ہمارے یہاں سے منگوایا ہے         
لوح شمس با موئکل آپ کے ہاتھ میں ہے دو عدد نقش ہیں ایک سنہرے کاغذ پر زعفران سے بنا ہے دوسرا تانبے کی پتر پر کندہ شدہ ہے کاغذ والا لوح گلے میں ڈالنے کے لئے ہےاس نقش کو تہ کر کے کسی پنی میں لپیٹ لیں پنی میں لپیٹنے سے قبل لوبان یا کسی بہترین خوشبو والی اگربتی کی دھونی نقش پر دے لیں اس کے بعد پیلے یا زعفرانی رنگ کے کپڑے میں نقش کو سل لیں اسی طرح تانبے کی پتر والے نقش کو بغیر پنی لپیٹے صرف پیلے یا زعفرانی کپڑے میں سل لیں یہ سب کام اتوار سے قبل یعنی ہفتہ یا جمعہ کے دن کر لیں پھر اتوار کے دن عین طلوع آفتاب کے وقت گلے میں ڈالنے والے نقش کو داہنے ہاتھ میں لیکر پورب کی جانب کھڑے ہو جائیں کوئی سا بھی اور 11 بار درود شریف پڑھ کر 19 مرتبہ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر 66 بار یا اللہُ پڑھیں پحر 11 بار درود شریف کا ورد کر کے دعاء کے لئے ہاتھ اٹھایئں اس طور پر کے لوح شمس داہنے ہاتھ میں ہو اب اللہ رب العزت کی بارگاہ میں یوں عرض کرے ۔۔۔۔یا الرحم الرحمین یا الرحم الرحمین یا الرحم الرحمین جس طرح مولی تونے آفتاب کو رفعت و بلندی عطا کی ہے یا اللہ مجھے بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے میں بلند و بالا مقام عطا فرما اس کے بعد اگر کوئی خاص مقصد ہو جیسے رزق میں اضافہ، کاروبار میں ترقی ،دشمنوں پر غلبہ،مقابلہ جاتی امتحان میں کامیابی،یا کسی بھی امتحان میں کامیابی ، قرض کی ادائیگی، نوکری میں استحکام غرض کہ کوئی بھی مقصدِ خاص ہو اس کا بھی ذکر کریں اور آخر میں درود شریف پڑھ کر دعاء ختم کرکے نقش کو گلے میں ڈال لیں یا داہنے بازو پر باندھ لیں اگر عورت یا لڑکی ہے تو بائیں بازو پر باندھ لے اس کے بعد جو تانبے والا لوح ہے اس کو گھریا آفس میں کسی اونچی جگہ لٹکائیں یا کسی محفوظ جگہ میں چھپا کر بھی رکھ سکتے ہیں بشرطیکہ کوئی کھول کر نا دیکھے اگر صبح کے وقت تانبے والا لوح کو نہیں رکھ پائیں تو اسی دن ایک بجے کے آس پاس یہ کام کر لیں اللہ کے فضل سے دن گزرتے حالات سدھرتے جائنگے اور لوح شمس کے منسوبہ موکل اللہ تعالی کے اذن سے ہر کام میں حامل نقش کے مددگار بنیں گے۔
فقیرِ قادری محمد عمران رضوی

Wednesday, April 9, 2014

Lohe shams tanbe par لوح شمس تانبے پر (Sun Glory Talisman in Coper)

LOHE SHAMS
Sharaf Aftab ke sunehre mauqe par banaye gaye mukhtalif aqsaam ky Alwaah Sone Chandi Tanbe aur sunehre kaghaz par hamare yehan dastiyab hai zaruratmand hazraat o khwateen jald rabta karen kiyonke bahut mahdood tadad me is bar LOHE SHAMS tyar kia gaya hai.
شرف آفتاب کے سنہرے موقعے پر مختلف اقسام کے الواح چاندی سونے تانبے اور سنہرے کاغذ پر ہمارے یہاں دستیاب ہے ضرورت مند حضرات و خواتین جدل از جلد رابطہ کریں کیوںکہ بہت محدود تعداد میں اس بار لوحِ شمس تیار کیا گیا ہے
ادارہ روحانی امداد
Idara Roohani Imdad
Office 033-23607502
Mobile -. +91 9883021668 / 9748317598
Skype ID - sufiimranrazvee

Lohe shams in gold لوح شمس سونے پر (Sun Glory Talisman)


                                   لوح شمس در شرفِ آفتاب           شرف آفتاب کے سنہرے موقعے پر مختلف اقسام کے الواح چاندی سونے تانبے اور سنہرے کاغذ پر ہمارے یہاں دستیاب ہے ضرورت مند حضرات و خواتین جدل از جلد رابطہ کریں کیوںکہ بہت محدود تعداد میں اس بار لوحِ شمس تیار کیا گیا ہے
Sharaf Aftab ke sunehre mauqe par banaye gaye mukhtalif aqsaam ky Alwaah Sone Chandi Tanbe aur sunehre kaghaz par hamare yehan dastiyab hai zaruratmand hazraat o khwateen jald rabta karen kiyonke bahut mahdood tadad me is bar LOHE SHAMS tyar kia gaya hai.
ادارہ روحانی امداد
Idara Roohani Imdad
Office 033-23607502
Mobile -. +91 9883021668 / 9748317598
Skype ID - sufiimranrazvee

Sunday, April 6, 2014

Durood e Taaj in Roman English

ALLAHUMMA SALLI ALA SAYYIDINA WA MAULANA MUHAMMADIN SAAHIBIT TAAJI WAL MI’RAAJI WAL BURAAQI WAL ALAM. DAA FI’IL BALAAA’I WAL WABAAA’I WAL QAHTI WAL MARADI WAL ALAM. ISMUHU MAKTUBUN MARFU’UN MASHFU’UN MANQUSHUN FIL LAWHI WAL QALAM. SAYYIDIL ARABI WAL AJAM. JISMUHU MUQADDASUN MU’ATTARUN MUTAHHARUN MUNAWWARUN FIL BAYTI WAL HARAM. SHAMSUD DUHAA BADRIT TUJAA SADRIL ULA NURRIL HUDA KHAFIL WARA MISBAAHIZ ZULAM. JAMILISH SHIYAMI SHAFI’IL UMAM. SAAHIBIL JUDI WAL KARAM. WAL LAAHU AASIMUHU WA JIBREELU KHAADIMUHU WAL BURAAQU MARKABUHU WAL MI’RAAJU SAFARUHU WA SIDRATUL MUNTAHA MAQAAMUHU WA QAABA QAWSAYNI MATLUBUHU WAL MATLUBU MAQSUDUHU WAL MAQSUDU MAWJUDUHU SAYYIDIL MURSALEENA KHA TAMIN NABIYYINA SHAFI’IL MUZ NABINA ANEESIL GHARIBEENA RAHMATIL LIL AALAMEENA RAAHATIL AASHIQEENA MURAADIL MUSHTAAQEENA SHAMSIL AARIFINA SIRAAJIS SAALIQEENA MISBAHIL MUQAR RABINA MUHIBBIL FUQARAAA’I WAL GHURABAAA’I WAL MASAAKINA SAYYIDIS SAQALAINI NABIYYIL HARAMAINI IMAAMAL QIBLATAYNI WASILATINA FID DAARAINI SAAHIBI QABAA QAWSAYNI MAHBOOBI RABBIL MASHRIQAYNI WA RABBIL MAGHRIBAYNI JADDIL HASSANI WAL HUSSAINI MAULANA WA MAULAS SAQALAYNI ABIL QAASIMI MUHAMMADINIBNI ADBILAAHI NURUM MIN NURIL LAAHI YAAA AYYUHAL MUSHTAAQUNA BI NURI JAMAALIHI SALLU ALAIHI WA AALIHI WA ASHABIHI WASALLIMU TASLIMAN.
ادارہ روحانی امداد
Idara Roohani Imdad
Office 033-23607502
Mobile -. +91 9883021668 / 9748317598
Skype ID - sufiimranrazvee

Wednesday, March 12, 2014

لوح شمس در شرف آفتاب LOH-E-SHAMS DAR SHARAF E AFTAB THE ESSENCE OF THE SUN (SUN GLORY TALISMAN)

LOH-E-SHAMS DAR SHARAF E AFTAB

THE ESSENCE OF THE SUN (SUN GLORY TALISMAN)

Respect and glory, grandeur and dignity, majesty and greatness and for getting royalty and grace this talisman do wonders. Those people who are unable to achieve happiness or success in life and they have no value in social circle or at workplace, for them this Loh is a great gift. No one can overpower him if he has this Loh he will never be in dire situations when wearing this Loh. This Loh possess the quality of getting vanquished. This talisman has a strong successful history many scholars has a trust and I have a complete experience on this naqsh.

This powerful time of sun glory to conquer and subdue the human nature and for unbeatable success:
The sun gets glory and climax when it reaches 19 degrees of the Aries, this precious time comes only once a year. In any condition this time is very powerful, auspicious and cheering. Sun has a quality of being emperor in all the stars and planets on the sky. It’s the only brightest and illuminated star on the sky. It’s the all-power star which showers the most dynamic and energetic rays on earth. Body and soul gets nourished by its power. The sun glory is always the center of attraction among scholars and spiritual persons, if one can capture all those cryptic, enigmatic energies on earth related to sun then by the grace of Allah it brings dynamism, strength and energy and produce renowned fame in one’s life by which the status/rank/condition among people and in the world will be improved dramatically, so at this time and every year we prepare plenty of amaliyat/talismans which are made for pursuing the invincible creation, accretion of sustenance, prestige and dignity, accomplishment and prosperity.

This opportunity comes in April every year and thousands of talismans are made. Interested and needy people can contact and request to prepare naqsh/talisman for them. To be clear in the end one must know that many types of naqsh/talismans are made regarding sharaf-e-aftab. For example, Angelic talisman with the help of ILM-e-Jafar is made by the name of the respective person and his/her mothers name so it’s better to contact little early as it takes time. Apart from this, a kind of talisman is also made which fulfills all the needs of respective person as it gives self-sufficiency. Alhamdulillah all the talismans and charms of sun glory are exceptionally magnificent thousands of people avail this opportunity every year.
ادارہ روحانی امداد
Idara Roohani Imdad
Office 033-23607502
Mobile -. +91 9883021668 / 9748317598
Skype ID - sufiimranrazvee

Thursday, February 13, 2014

LOH-E-AYAT _E_ RIZQ (CHARM FOR WEALTH AND FOOD)

LOH-E-AYAT _E_ RIZQ (CHARM FOR WEALTH AND FOOD)


As the name suggests it contains all the ayaat-e-mubarakah of the Holy Quraan which are meant to increase and maximize the sustenance and wealth. Many scholars of Islam gave zakat of these ayahs and also elucidated very beneficial and fruitful results to their followers and preachers and also asked everyone to include these ayahs in daily routine and explained all the favorable and valuable power of these ayahs. In Loh-e-ayaat rizq, these ayahs are filled in a very efficient way and to make it more powerful and dynamic some particular ayahs are recited in particular order and blow over the Loh. The owner of this Loh will acquire abundant wealth and money as well as extraordinary business growth. By this Loh business will be blessed with wealth and prosperity and it has a great power in bringing blessing with happiness.
ادارہ روحانی امداد
Idara Roohani Imdad
Office 033-23607502
Mobile -. +91 9883021668 / 9748317598
Skype ID - sufiimranrazvee



لوحِ آیاتِ رزق Lohe Aayat e Rizq


                                لوحِ آیاتِ رزق 
جیسا کہ نام سے ظاہر ہے لوحِ آیاتِ رزق اس میں قرآنِ مقدس کے ان تمام آیاتِ مبارکہ کو جمع کیا گیا ہے جن کی برکت سے رزق کشادہ اور وسیع ہوتا ہے اکژ بزرگانِ دین نے ان آیات کی زکات ادا کی اور اپنے مریدوں اور عام مسلمانوں کو خوب فیض پہنچایاان آیات کو معمولات میں شامل کرنے کی تلقین کی اور انکے فوائد کو خوب شرح و بسط کے ساتھ بیان فرمایا،لوحِ آیاتِ رزق میں ان آیتوں کوایک خاص ترتیب سے پُر کیا گیا ہے اور اس کو مزید موئثر بنانے کیلئے مخصوص تعداد میں آیتیں پڑھ کر دم کیا جاتا ہے،اس لوح کے حامل کا رزق کشادہ ہوتا چلا جائیگا اور معاشی تنگ حالی کا خاتمہ ہوگا،روپئے پیسے میں خوب برکت ہوگی،روزگار کے مختلف ذرائع میسر آئینگے۔

ادارہ روحانی امداد
Idara Roohani Imdad
Office 033-23607502
Mobile -. +91 9883021668 / 9748317598
Skype ID - sufiimranrazvee

Thursday, February 6, 2014

LOH – E – MAJMOO’A (COLLECTION OF CHARMS / TALISMAN)

LOH – E – MAJMOO’A (COLLECTION OF CHARMS)


Human wishes are fundamentally insatiable. Because of the infinite nature of human it is impossible to limit or control wishes. If you want to fulfill all of your dreams and all your desires, you must offer five time prayers and with that recite this 10 times in the morning and evening.. “Hasbiyallahu lailaha illahuwa alaihi tawakkaltu wahuwa Rabbul arshil azeem inshaAllah all the pending and obstructed tasks will be solved by the time. All the needs, desires and ambitions for example; marriage and matrimony, to become a rich, for promotion in rank or designation, having a son, success in love affair, to conquer enemy, protection form getting into trouble or loss of money, for better health and well being love between and wife, to remove difficulties and impediment and business, to become filthy rich and to prove themslev legendary and influential among people, this Loh e majoomoa is very beneficial. This naqsh is a collection of 225 talismans/charms which are made and filled in a very particular way.
Sufi Muhammad Imran Razvi Alqadri
(Numer0logist and Spiritual Healer)
ادارہ روحانی امداد
Idara Roohani Imdad
Office 033-23607502
Mobile -. +91 9883021668 / 9748317598
Skype ID - sufiimranrazvee

Wednesday, January 29, 2014

لوحِ مجموعہ Lohe Majmua

                                لوحِ مجموعہ                  
انسانی ضروریات کی کوئی حد بندی نہیں خواہشِ انسانی وہ سیلِ رواں ہے جو تھمنے کا نام نہیں لیتی اور اس کی روک تھام قریب ناممکن ہے ایک ضرورت پوری نہیں ہوتی مزید دس ضرورتوں کی فہرست سامنے ہوتی ہے ان ضرورتوں کے پورا ہوتے ہوتے سو ضروریات صف آرا دکھائی پڑتی ہیں،اگر آپ چاہتے ہیں کے آپ سب جائز حاجات و ضروریات اپنے وقتوں پے پوری ہوتی رہیں تو نمازو ں کی پابندی کے ساتھ صبح و شام۱۰ مرتبہ حسبی اللہ لا الہ الا ھو علیہ توکلت و ھو رب العرش العظیم پڑھنے کا معمول بنا لیں انشاء اللہ سب کام بنتے جائنگے،جملہ مقاصد ،حاجات و ضروریات مثلا شادی بیاہ،تسخیرِ حکام،تسخیرِ خلق،حصولِ مال و دولت،عہدہ میں ترقی،اولادِ نرینہ کا حصول،محبت میں کامیابی،مغلوبی دسمناں،تسخیرِ دشمناں،مالی نقصانات سے محفوظی،حفاظتِ مال و جان،صحت و شفاء،قوتِ باہ،میاں بیوی میں الفت،کاروباری بندشوں کا توڑ،روپئے پیسے کی ریل پیل اور شہرت کے حصول کے لئے لوح مجموعہ کام دیتا ہے یہ نقش ۲۲۵ نقوش مجربہ کا مجموعہ ہے جن کو مخصوص چالوں سے پر کیا گیا ہے یہ لوح سیارگان کے شرف ،اوج اور انکی نظر تثلیث و تسدیس میں عملیاتی قواعد کی خوب خوب رعایت کرتے ہوئے تیار کی جاتی ہے
ادارہ روحانی امداد
Idara Roohani Imdad
Office 033-23607502
Mobile -. +91 9883021668 / 9748317598
Skype ID - sufiimranrazvee


Featured Post

AL AUFAAQ (Vol-14) الاوفاق

Book Your Copy Now +91-9883021668