Saturday, February 5, 2022
Wednesday, February 2, 2022
Rajab Ki Ek Aur Char Tarikh Aham Q Hai Taweezat Ke Liye رجب کی ایک اور چار تاریخ اہم کیوں ہے تعویزات
Lauh e Tahaffuz
﷽
کھیعص |
حمعسق |
المص |
الم
العین |
یس
محمد |
الر |
حم
محصی |
نعم
المولیٰ |
سبحان
طسم |
طس
ملک |
مجید
اکبر |
طہ
اللّٰہ معز |
اللہ
باری |
ص
حق |
ق
لطیف |
ن
علی |
Har Kam Ke Liye Istekhara ہر کام کے لئے استخارہ
الاوفاق
ہر کام کے لئے استخارہ
حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ
عنہ کا ارشا د ہے کہ جو شخص خوا ب میں کسی کام کے نیک یا بد ہونے کا حال معلوم کرنا
چا ہے ، تو اس کو رات کو سوتے وقت ۶
رکعت نما ز استخارہ ایک سلام سے پڑھنی
چاہیے اس تر کیب سے کہ پہلی رکعت میں سورہ فا تحہ کے بعد سورہ و الشمس 7 مرتبہ اور
دوسری میں سورہ
والیل 7 مر تبہ ، تیسری میں سورہ والضحی 7 مرتبہ اور چو تھی میں سورہ الم نشر ح7 مر
تبہ پا نچویںمیں سورہ والتین 7 مر تبہ اور
چھٹی میں سورہ اناانزلنا 7 مرتبہ پڑھیں
نما ز سے فرا غت کے بعد اس دعاء کو ۷ مرتبہ پڑھ کر حق تعالیٰ کی تحمید و تقدیس کے
بعد درود شریف پڑھتے
ہوئےسور ہیں
اَللَّھُمَّ
رَبَّ مُحَمَّدٍ وَّ رَبَّ اِبرٰہِیمَ وَ رَبَّ مُو سٰی وَ
رَبَّ اِسحٰقَ وَ رَبَّ یَعْقُوْبَ وَ رَبَّ جِبْرَائِیلَ وَرَبَّ مِیْکَائِیلَ
وَاِسرَا فِیْلَ وَعِزرَائِیْلَ عَلَیْھِمُ السَّلَامُ وَ مُنَزِّلَ التَّورَاةِ
وَالْاِنجِیْلِ وَالزَّبُورِ وَا لْقُراٰنِ الْعَظِیْمِ اَرِنِیْ فِی ْمَنَامِیْ
اللَّیْلَةَ مَا اَنتَ اَعلَمُ بِہ مِنِّی
اگر
پہلی را ت خواب میں جو اب نہ ملے ، تو
سات دن تک یہی عمل کرنا چاہیے
Tuesday, February 1, 2022
Dua e Hazrat e Anas Raziallahu Anhu (Zalim Aur Shaitan Ke Shar Se Panah) دعاء حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ
الاوفاق
دعائے حضرتِ انس رضی
اللہ تعالیٰ عنہ
ظالم اور شیطان کے شر سے پناہ
حضرت انس رضی اﷲتعالیٰ عنہ کی دعا بے حد نافع اور بہت ہی
فائدہ بخش ہے امام الہند حضرت شیخ عبد الحق محدث رحمۃ اﷲ تعالی علیہ نے اپنے ایک
مکتوب میں اس کو پوری تفصیل کے ساتھ بیان فرمایا ہے اس مکتوب کا نام ''استیناس
الانوار القبس فی شرح دعاء انس'' ہے یہ مکتوب ''اخبار الاخیار'' ص ۱۹۱ کے حاشیہ پر چھپا ہے اس میں آپ لکھتے ہیں۔
امام جلال الدین سیوطی رحمۃ اﷲ تعالی علیہ جمع الجوامع''
میں محدث ابوالشیخ کی کتاب الثواب اور تاریخ ابن عسا کر سے نقل کرتے ہیں کہ ایک
روز حجاج بن یوسف ثقفی ظالم گورنر نے حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو مختلف اقسام
کے چار سو گھوڑے دکھا کر کہا کہ اے انس! کیا تم نے اپنے صاحب (یعنی رسول اﷲصلی
اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) کے پاس بھی اتنے گھوڑے اور یہ شان و شوکت دیکھی ہے
حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ خدا کی قسم میں نے رسول اﷲصلی اللہ
تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے پاس اس سے بہتر چیزیں دیکھی ہیں اور میں نے حضور صلی
اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سے سنا ہے کہ گھوڑے تین طرح کے ہیں ایک وہ گھوڑا جو
جہاد کے لئے رکھا جائے پھر اس کے رکھنے کا ثواب بیان فرمایا (یہ عام طور پر حدیث
کی کتابوں میں موجود ہے) دوسرا وہ گھوڑا جو اپنی سواری کے لئے رکھا جاتا ہے تیسرا
وہ گھوڑا جو نام و نمود کے لئے رکھا جاتا ہے اس کے رکھنے سے آدمی جہنم میں جائے گا
اے حجاج! تیرے گھوڑے ایسے ہی ہیں''۔
حجاج اس حدیث کو سن کر آگ بگولا ہوگیا اور کہا کہ اے انس!
اگر مجھ کو اس کا لحاظ نہ ہوتا کہ تم نے رسول اﷲصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم
کی خدمت کی ہے اور امیرالمومنین (عبدالملک بن مروان) نے تمہارے ساتھ رعایت کرنے کی
ہدایت کی ہے تو میں تمہارے ساتھ بہت برا معاملہ کر ڈالتا۔
حضرت انس رضی اﷲ
تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ اے حجاج! قسم بخدا تو میرے ساتھ کوئی بد عنوانی نہیں کر
سکتا میں نے رسول اﷲصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سے چند کلمات سنے ہیں جن کی
برکت سے میں ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں رہتاہوں اوران کلمات کی بدولت کسی ظالم
کی سختی اور کسی شیطان کے شر سے ڈرتا ہی نہیں حجاج اس کلام کی ہیبت سے دم بخود رہ
گیا اور سر جھکا لیا تھوڑی دیر کے بعد سر اٹھا کر بولا کہ اے ابو حمزہ (یہ حضرت
انس کی کنیت ہے) یہ کلمات مجھے بتا دیجئے حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ
میں ہرگز تجھے نہ بتاؤں گا اس لئے کہ تو اس کا اہل نہیں ہے راوی کا بیان ہے کہ جب
حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کاآخری وقت آگیا تو ان کے خادم حضرت ابان رضی اﷲ
تعالیٰ عنہ ان کے سرہانے آکر رونے لگے حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کیا
چاہتا ہے؟ حضرت ابان رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے عرض کی وہ کلمات ہمیں تعلیم فرمایئے جن
کے بتانے کی حجاج نے درخواست کی تھی اور آپ نے انکار فرما دیا تھا حضرت انس رضی اﷲ
تعالیٰ عنہ نے فرمایا لو سیکھ لو ان کو صبح و شام پڑھنا وہ کلمات یہ ہیں۔
دعائے انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ:۔ بِسْمِ اللّٰہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۵بسْمِ اللّٰہِ عَلٰی نَفْسِیْ
وَدِیْنِیْ بِسْمِ ا اللّٰہِ عَلٰی اَھْلِیْ وَمَالِیْ وَوَلَدِیْ بِسْمِ اللّٰہِ عَلٰی مَا اَعْطَانِیَ اَللّہُ
اَللّٰہُ رَبِّیْ لَا اُشْرِکُ بِہٖ شَیْاً ؕ اَللّٰہُ اَکْبَرُ اَللہُ
اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ وَاَعَزُّ وَاَجَلُّ وَاَعْظَمُ مِمَّا اَخَافُ
وَاَحْذَرُ عَزَّ جَارُکَ وَجَلَّ ثَنَاءُ کَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ اَللّٰھُمَّ
اِنِیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ نَفْسِیْ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ شَیْطَانٍ مَّرِیْدٍ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ جَبَّارٍ عَنِیْدٍ فَاِنْ تَوَلَّوْافَقُلْ حَسْبِیَ اللّٰہُ لَا اِلٰہَ
اِلَّا ھُوَؕ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ اِنَّ وَلِیِّ ےَ اللّٰہُ الَّذِیْ نَزَّلَ الْکِتٰبَ وَھُوَ
یَتَوَلَّی الصّٰلِحِیْنَ
اس دعا کو تین مرتبہ صبح کو اور تین مرتبہ شام کو پڑھنا بزرگوں کا معمول ہے۔
(جامع الاحادیث للسیوطی،مسند انس بن مالک،رقم۱۲۰۶۳،ج۱۸،ص۴۸۷،
اخبار الاخیار(فارسی)،ص۲۹۲)
Sharaf e Aftab Ka Waqt 2022 شرف آفتاب کا وقت (Sun Glory Timing)
﷽
شرفِ آفتاب کا وقت ہندوستانی وقت کے مطابق
وقت شروع ۸۔ اپریل ۱ بجکر ۵۸ منٹ ۴۰ سیکینڈ
وقت ختم ۹۔ اپریل ۲ بجکر ۲۲منٹ ۴۰ سیکینڈ
Time Start 8th April 01:58:40
Time End 9th April 02:22:40
Monday, January 31, 2022
Maah e Rajab Ke A'maal O Nuqoosh 🇮🇳 ماہِ رجب المرجب کے اعمال و نقوش
Tuesday, January 25, 2022
Amaliyati Chillo'n Me'n Tasrifaat Ka Tawazun عملیاتی چلوں میں تصرفات کا توازن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
عملیاتی چلوں میں تصریفات کا توازن
روحانی عملیات کے دو مرحلوں میں جو چلے کرائے
جا رہے ہیں ان کے تعلق سے یہ بات احباب ذہن نشین کر لیں کہ ان چلوں میں اعمال و
اشغال کا تعین ہی فقیر نے اس طرح کیا ہے کہ جس سے عامل کو روحانی قوت و تصرفات
مثلاً جلب وطرد،سلب و ایجاب،شفاء و علل،تسخیر خلائق و وسعتِ رزق،دستِ غیب و فتوحاتِ
کثیرہ،یکسوئی و سکونِ قلب،ردِ سحر و دفع آسیب،حفاظت
و بندش مکان و دکان اور بخت کشادن دختران وغیرہ کا مجموعی طور پر حصول ہوگا ، جس
سے ان معاملات میں عامل اپنے اعمال و نقوش کے ذریعہ متصرف ہوگا اور مخلوق ِ خدا کو
مستفیض و مستفید کر سکے گا لہذا جو احباب ان چلوں میں شامل ہیں وہ فی الحال الگ سےکسی
عملِ حب یا تسخیر و فتوح کے اعمال کی طرف قطعا توجہ نہ کریں کیوں کہ آپ جامع
التصریف اعمال کو یکے بعد دیگرے عمل میں لا کر پہلے سے ہی ان امور پر متصرف ہوں گے
،ہاں بعد ان چلوں کے کسی عمل کو عمومی یا خصوصی طور پر پڑھنا چاہیں تو بے شک پڑھئے
گا پھر جن اعمال کا عامل ہونا مقدر ہوگا وہ کرتے جائیں گے ان شاء اللہ،ہاں جو حضرات ان
چلوں کے علاوہ کسی خاص مقصد و حاجت مثلاً حب و تسخیر و شفاء و رد سحر و دفع آسیب کا عامل بننا چاہے
تو وہ اس قسم کے اعمال فقیر کی نگرانی میں کر سکتے ہیں ،اس وضاحت کی ضرورت اس لئے بھی پیش آئی کیوں
چلے میں شامل بعض احباب کو یہ وسوسہ لاحق ہوا کہ ان اعمال میں مذکورہ بالا تصریفات
کا حصول ہوگا یا ان کے لئے دوسرے اعمال کرنے ہوں گے لہذا صاف صریح لفظوں میں وضاحت
کر دی گئی بلکہ دوسرے مرحلے کے چلوں کی تفصیل میں ہی فقیر نے یہ بات لکھ دی تھی کہ
اس کے بعد بے شک آپ ان اعمال کے عامل ہو جائیں گے پھر روحانی
علاج و معالجہ کرنے اور حاجتمندوں کو نقوش
و تعویذات دینےکے اہل ہوں گے ان شاء اللہ
العزیز
Thursday, January 20, 2022
Musibat Se Qabal Hi Nemat Ki Qadr Kijye مصیبت سے قبل ہی نعمت کی قدر کیجئے
﷽
قبل از مصیبت نعمت کی قدر کیجئے
فرمایا نعمت ایک پرندہ ہے اسے شکر کے پنجڑے
میں قید رکھواور جو یہ چاہتا ہے کہ اسے حاصل شدہ نعمت کبھی زائل نہ ہو بلکہ اس میں
اضافہ ہوتا رہے تو اسے چاہئیے کہ نعمت کی معرفت حاصل کرے شیخ سعدی قدس سرہ ٗنے فرمایا ایک بادشاہ عجمی
غلام کے ساتھ کشتی میں بیٹھا تھا اس غلام نے اس سے قبل نہ دریا دیکھا تھا نہ کشتی
میں بیٹھنے کی نعمت سے آگاہ تھا اس لئے آہ و زاری شروع کر دی بلکہ کانپنے لگا
تمام کشتی والے سمجھاتےاور تسلی دلاتے لیکن کسی ایک نہ مانتا بادشاہ بھی پریشان
ہوا لیکن کیا کر سکتے تھے جبکہ وہ کسی کی مانتا ہی نہیں تھا ایک سمجھ دار انسان کشتی
میں تھا اس نے بادشاہ سے کہا حکم ہو تو میں اسے خاموش کرادوں بادشاہ نے کہا زہے
کرم اس نے کہا غلام کو دریا میں پھینک دو جب اسے کشتی سے اٹھا کر دریا میں پھینکا
گیا تو اس نے دو چار ڈبکیاں کھائیں پھر
اسے دریا سے نکال کر کشتی کے ایک کونے میں بٹھا دیا گیا پھر تو نہایت سکون اور
خاموشی سے بیٹھ گیا بادشاہ حیران ہوا اور اس سمجھدار انسان سے ا س کا ماجرہ پوچھا
تو اس نے کہا کہ اس غلام نے اس سے پہلے کبھی غرق ہونے کا دکھ نہیں دیکھا تھا اور
نا ہی وہ کشتی میں بیٹھنے کی نعمت سے
باخبر تھا لیکن اب اسے معلوم ہوا کہ دریا میں غرق ہونا کیسا عذاب ہے اور کشتی میں
سوار ہونا کیسی نعمت کیوں کہ نعمت کی قدر مصیبت کے بعد ہوتی لہذا نعمت پر خدا کا شکر لازم ہے اور عطاء پر اس
کی اطاعت ضروری ہر انسان کو ضروری ہے کہ
طریق ِ معرفت ِ نعمت میں جد و جہد کرے اس لئے کہ انسان کو اس کے گناہوں کے باوجود مہلت دینے کا مقصد یہی ہے کہ انسان اپنی خامی و
کوتاہی کا تدارک کرے اور وقت رہتے سنبھل جائے تاکہ نعمتِ خدا واندی سے ہمیشہ لطف
اندوز ہوتا رہے کون یہ چاہے گا کہ اسے غلام کی طرح دریائے مصیبت میں پہلے غرق کیا
جائے پھرجاکے اسے حاصل شدہ نعمت کا احساس ہو لہذا نعمت کے چھن جانے کے خوف سے ہی
نعمتِ خداوندی کی قدر پہچاننےکی کوشش کی جائے ۔
Featured Post
AL AUFAAQ (Vol-14) الاوفاق
Book Your Copy Now +91-9883021668
-
ADAD NIKALNE KA AASAN TARIQA KISI BHI NAAM KA ADAD NIKALNE KA AASAN TARIQA YEH HAI KE NAAM KE HUROOF KO MUFARRAD YANI ALAG ALAG LIKH ...