اعمالِ عاشورہ
شبِ عاشورہ کی نفل
۹ محرم الحرام کا دن گذارنے کے بعد جو عاشورہ کی رات آئے اس میں سو رکعتیں پڑھیں اور ہر رکعت میں فاتحہ کے بعد
سورہ اخلاص تین بار اور جب نماز سے فارغ ہو تو ستّر بار سُبْحَانَ اللہ ِوَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ اَکْبَرُ
وَلَاحَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ اِلاَّ بَااللّٰہِ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ گناہ بخشے جائیں دعائیں قبول ہوں
عاشورہ کے دن کا روزہ
محرم کا مہینہ نہایت مبارک مہینہ ہے، خاص کر عاشورہ کا دن بہت ہی مبارک ہے کہ
دسویں محرم جمعہ کے دن حضرت نوح علیہ السلام کشتی سے زمین پر تشریف لائے اور اسی
تاریخ اور اسی دن حضرت موسیٰ علیہ السلام نے فرعون سے نجات پائی اور فرعون غرق
ہوا، اسی تاریخ اور اسی دن میں سید الشہداامام حسین نے کربلا کے میدان میں شہادت
پائی اور اسی جمعہ کا دن اور غالباًاسی دسویں محرم کو قیامت آئے گی۔غرضیکہ جمعہ کا
دن اور دسویں محرم بہت مبارک دن ہے اسلام میں سب سے پہلے صرف عاشورہ کا روزہ فرض
ہوا،پھر رمضان شریف کے روزوں سے اس روزے کی فرضیّت تو منسوخ ہوگئی مگر اس دن کا
روزہ اب بھی سنت ہے
حضرت سیِّدُناابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی
ہے،حضور اکر صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا ''ماہِ رمضان کے بعد
افضل روزے اللہ تعالی کے مہینے محرم کے
روزے ہیں ]صحیح مسلم[
حضرت سیِّدناعبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ
عنہما سے یومِ عاشوراء کے روزے کے متعلق پوچھا گیاتو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے
ارشاد فرمایا: ''میں نہیں جانتا کہ اللہ کے پیارے رسول صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ
وسلَّم نے باقی دنوں پر فضیلت کے طور پر یومِ عاشورہ کے علاوہ کسی دن کا اور باقی
مہینوں پر فضیلت کے طور پر رمضان کے علاوہ کسی مہینے کا روزہ رکھا ہو۔'']صحیح مسلم[
حضرتِ سیدنا ابو سَعِیْد خُدْرِی رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نور کے
پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَرصلَّی اللہ
تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا،'' جس نے عرفہ کے دن روزہ رکھا، اس کے ایک
اگلے اور ایک پچھلے سال کے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں اور جس نے عاشورہ کا روزہ
رکھا اس کے ایک سال کے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں۔'']مجمع الزوائد[
عاشورہ کے دن روزہ رکھنے کا بڑا ثواب ہے یعنی ایک سال کے روزوں کا ثواب ملتا
ہے جیسا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں مَنْ صَامَ یَوْ مَ عَا شُوْرآءَ فَکَا نَّمَا صَامَ الدَّھُرَ کُلَّہ
عاشورہ کے دن کی دعائیں اور نوافل
چاشت کے وقت غسل کر کے اور لباس پہن کر تھوڑا پانی ہاتھ میں لے کر سر پر ملتا
جائے اور یہ تسبیح پڑ ھتا جائے حَسْبِیَ اللّٰہُ
وَکَفٰی سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ دَھَا لَیْسَ وَرآءِ اللّٰہِ الْمُنْتَھٰی مَنِ
اعْتَصَمَ بِجَبْلِ اللّٰہ نَجٰی وَتَخْلُقُ مَا تَخْلُقُ فِی ھٰذَالْیَوْمِ اس کے بعد دو رکعت پڑھے پہلی میں
فاتحہ کے بعد آیتہ الکرسی اور دوسری میں لوانزلنا آخر سورہ حثر تک بعد نماز کے
درود شریف پڑھے پھر یہ دعا پڑھے یَا اَوَّلَ الْاَ وَّ
لِیْنَ یَا اٰخَرِاَلْآ خِرِیْنَ لآ اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ خَلَقْتَ مَا
خَلَقْتَنِیْ اَوَّلِ ھٰذالْیَوْمِ وَ تَخْلُقُ فِیْ اٰخِرِ ھٰذَالْیَوْمِ
اَعْطِنِیْ فِیْہِ خَیْرَمَا اَوْ لَیْتَ فِیْہِ اَوْلِیَآءِکَ وَ انْبِیآءِکَ
وَاَ صئفِیَآئِکَ مِنْ ثَوَابِ الْبَلَا
یَا وَاَسْھِمْ مَا اَ عْطَیْتَھُمْ فِیہِ مِنَ الْکَرَ اَمَۃِ وَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ صَلَی اللہُ عَلَیْہِ وَعَلیٰ اٰلِہٖ
وَسَلِّمْ اور ایک روایت میں یہ ہے کہ پیوستہ چھ رکعت ایک سلام سے پڑھے ہر رکعت میں
والشمس اور والضحیٰ اور اذازلزلت الارض اور سورہ
اخلاص اور معوذ تین پڑھے اور بعد فراغ کے سجدہ کرے اور سورہ کافرون سات
دفعہ پڑھ کر اپنی حاجت چاہے اور یہ دُعا پڑھے قبول ہوگی
اَللّٰھُمَّ اَجْعَلْنِیْ مِمَّنْ
دَعَاکَ فَاجَبْتَہ‘ وَاٰمَنَ بِکَ فَھَدَیْتَہ‘ وَرَغِبَ اِلَیْکَ فَاعْطَیْتَہ‘
وَتَوَکَّلَ عَلَیْکَ فَکَفَّیْتَہ‘ وَاقْتَرَبَ مِنْکَ فَاَ دْ نَیْتَہُ
اَللّٰھُمَّ امْدُ دْ بِعَیْشِیْ فِی الْخَیْرَاتِ مَدً اوَّ اجَعَلْ لِیْ فِیْ
قُلُوْبِ الْمُوْ مِنِیْنَ وَدًا اَللّٰھُمَّ اَسْئَلُکَ الْایْمَانَ بِکَ
وَاَسْئَلُکَ الْفَضْلَ مِنَ الرِّزُقِ وَ اَسْئَلُکَ الْعَا فِیَۃَ مِنَ الْبَلاَ
یَا وَاَسْئَلُکَ حُسْنَ الْعَا فِیَۃِ فِی الدَّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ یَا ذَا لْجَلَا
لِ وَ الْاِکْرَامِ
رب تعالی کی بخشش
اور جوکوئی عاشورہ کے دن ستّر بار حَسبِیَ اللّٰہُ
وَنِعْمَ الْوَکْیِلُ نِعْمَ الْمَوْلٰی وَ نِعْمَ النَّصِیْرُپڑھے گا حق تعالیٰ شانہ اس کو بخش دے گا
سال بھر موت نا آئے
جو کوئی عاشورہ کے دن یہ دعا سات بار پڑھے گا انشاء اللہ تعالیٰ اس سال موت کے
صدمے سے محفوظ رہے گا اور جس سان اس کی موت ہوگی اس کو پڑھنے کی توفیق نہ ہوگی وہ
دعا یہ ہے
سُبْحَانَ اللّٰہِ مَلاَءَ الْمِیْزَ انِ وَمُنْتَھَی الْعِلْمِ وَمَبْلَغَ
الرِّ ضیٰ وَزِنَتہَ الْعَرْشِ لَا
مَلْجَاءَ وَلَا مَنْجَاءَمِنَ اللّٰہِ
اِلاَّ اِلَیْہِ سُبْحَانَ اللّٰہِ عَدَ دَالشَّفْعِ وَا لْوَتْرِ وَ
کَلِمَا تِ اللہِ التَّامَّاتِ کُلِّھَا اَسْئَلُکَ السَّلاَمَۃَ بِرَحْمَتِکَ یَا
اَرْ حَمَ الرّٰاحِمِیْنَ لَاحَوْلَ وَلَا قُوْۃَاِلاَّ بِاللّٰہِ لْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ
وَھُوَحَسْبِیْ وَ نِعْمَ الْوَکْیِلُ نِعْمَ الْمَوْلٰی وَنِعْمَ النَّصِیْرُ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہٖ وَ اَصْحَا بِہٖ
اَجْمَعِیْنَ
عاشورہ کے دن
اتنی باتوں کا لحاظ رکھے
(۱) اس دن کو بزرگ جاننا (۲) روزہ رکھنا (۳) فحش
باتوں سے زبان کو روکنا(۴) اپنی
اہل وعیال میں نفقہ کی وسعت کرنا یعنی کھانا پکوانا (۵) صلہ رحمی کرنا (۶) صدقہ
دینا(۷)مسلمانوں کی زیارت کرنا(۸) سلام کرنا(۹) دشمن
سے صلح کرنا (۰۱) جس سے قطع تعلق ہو اس سے میل
ملاپ کرنا (۱۱)بال منڈوانا(۲۱)مہمان کے ساتھ افطار کرنا (۳۱) بُھوکے کو کھانا کھلانا (۴۱)پیاسے کو پانی دینا(۵۱) جنازہ
کے ساتھ جانا(۶۱) مریض کی عیادت کو جانا(۷۱) حَسْبِیَ اللّٰہ وَ نِعْمَ الْوَ کِیْل وَ نِعْمَ
الْمَوْلٰی وَ نِعْمَ النَّصِیْر ستر بار پڑھنا (۸۱) یتیم کے سَر ہاتھ پھیرنایعنی اس کو کچھ دینا (۹۱) بلا قصد زیبائش کپڑے بدلنا(۰۲) غسل کرنا(۱۲) اپنے دونوں ہاتھوں سے سر پر
پانی ڈالنا(۲۲) علماء کی زیارت کرنا (۳۲) ماں باپ کی خدمت کرنا(۴۲) خدا تعالٰی کے خوف سے گریہ وزاری کرنا اور آنسو بہانا(۵۲) مسلمانوں سے اخلاص کرنا(۶۲) جناب
الٰہی میں دعا کرنا
تفسیر روح البیان میں ہے محرم کی نویں اور دسویں کو رو زہ رکھے تو بہت ثواب
پائے گا بال بچو ں کے لئے دسویں محرم کو خوب اچھے اچھے کھانے پکائے توإن شاءاللہ
عزّوجلّ! سال بھر تک گھر میں برکت رہے گی ۔ بہتر ہے کہ حلیم (کھچڑا )پکا کر حضرت
شہید کر بلا امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فا تحہ کر ے بہت مجر ب ہے اسی تا
ریخ کو غسل کرے تو تمام سال إن شاءاللہ
عزّوجلّ! بیماریوں سے امن میں رہے گا کیونکہ ا س دن آب زم زم تمام پانیوں میں
پہنچتا ہے]تفسیر روح البیان[
سال بھر آنکھ نہ دکھیں
اسی دسویں محرم کو جو سر مہ لگائے تو
سال بھر تک اس کی آنکھیں نہ دکھیں
سال بھر گھر میں خیر و برکت رہے
حدیث شریف میں آیا کہ جو کوئی عاشورہ کے دن اپنے گھر کھانے میں وسعت کرے یعنی
خوب پکائے اور کھلائے تو سال بھر اس کے گھر میں برکت رہے گی
سال بھر مال میں برکت کا نسخہ
عاشورہ کے دن اپنے والدین ،پیر و مرشد ،استاذ کی خدمت میں کچھ نقدی پیش کریں
اور اپنے اہل و عیال او رضرورت مند رشتہ داروں کو بھی تحائف یا نقدی پیش کریں تو انشاء اللہ پورا سال مال میں خوب برکت ہو