duakn ki taraqqi ka naqsh ap khud se likh lijye ,ahbab roohani amileen hajatmando ko is tarah dukan ki taraqqi ka naqsh likh kar dia kare Allah tala barkat de Amin
duakn ki taraqqi ka naqsh ap khud se likh lijye ,ahbab roohani amileen hajatmando ko is tarah dukan ki taraqqi ka naqsh likh kar dia kare Allah tala barkat de Amin
ism ya rahman ki sharah aur khwas jane baghair amil ko is ki riyazat me nahi lgna chahiye , zakat waghaira se qabal ism ki sharah aur iski khasiyat se waqfiyat hasil kare isse muttasif hone ki koshish kare tab jakar ism ko parhne ka faida mukammal taur par hoga.
durood shareef parhne ka tariqa jo alahazrat azeemulbarkat ne irshad farmaya subhan allah is tarah zauq o shauq ke sath rozana durood shareef sarkar me arz karte rahna chahiye , ahbaab zaroor bizzaroor in aadaab ko malhooz rakha kare
panch roohani ilaj ki is dusri nashist me mandarja zail aamal hain
1.government job paane ka wazifa 2.cancer se shifa ka amal 3.nazar e bad ka dam 4.isteqrar e hamal ka naqsh baba farid wala 5.hamila ko qay ki ziadati ka ilajdafa aseb ke liye ahbab jo palite jalane wale likha karte hain woh palite is tilismi siyahi se likha kare jo ke chahal kaaf se tyar kia jata hai aur is tarah palite ki quwat kai guna badh jati hai ahbab roohani mualijeen jo chahal ki zakat ada kar chuke hain is tariqe se istefada kare'n
ghar ki hifazat ke liye is naqsh ko kisi bhi waqt likh kar makan me laga lijye ,koi bhi apne liye likh sakta hai sath hi aamileen ahbab isey mamool bana le'n aksar hajatmando ko dene ke liye kaam ata hai
Jismani amraz ke liye tilism asma e zaheeri lajawab tohfa hai amileen ahbab is tilism ko har qisam ke jismani maraz ke liye dam kar sakte hai'n aur iska naqsh likh kar de sakte hain isse daida uthane ke liye iska amil banna bhi lazmi nahi na zakat ada karne ki hajat nihayat pur taseer jame kalemat par mushtamil tulism hai har qisam ke jismani maraz me naafe.
Panj Roohani Ilaj ke is episode me darj zail aamaal hain.
1.Har Qisam Ke Dard ki dua hadees se 2.Hifazat e hamal ka wazifa 3.Gaye Bhains Bakru ki hifazat ka taweez 4.Pasand ki shadi ka wazifa 5.Khet o Baagh aur fasal ki hifazat ka amalامام بونی فرماتے ہیں کہ علامہ خوارزمی رحمہ اللہ کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ میرے دل میں ہاتفِ غیبی نے ندا کی اسم اعظم اللہ کی معرفت حاصل کرنا چاہیئے چنانچہ میں سات سال تک اسی تلاش میں مصروف رہا آخر کار ملک چین میں شیخ کبیر نامی نابینا بزرگ سے میری ملاقات ہوئی جو علم ہندسہ کے ماہر تھے اور اسماء الہی کے مرتاض بزرگ تھے میں اپنا مطلب ان سے بیان کیا تو انہوں نے فرمایا ائے بیٹے اسماء الہی تمام تر عظیم ہیں میں نے جہ ہاں پیر ع مرشد مجھے اس اسم جامع کی معرفت درکار ہے جس میں طبائع اربعہ موجود ہوں تو انہوں نے میری طرف منھ کر کے کہا سنو کیا تم کو اسماء ِ مخزونہ مثل ثاقوفہ بلعم بن باعور اور ثاقوفہ موسی اور بعض وہ اسماءِ مسلسل جو علم سیمیا میں کارآمد ہیں ،معلوم ہیں ؟میں نے کہا جی حضور معلوم ہیں تب مجھ سے فرمایا میرے قریب آجاو اور خود بھی ایک قدم آگے بڑھ کر بالکل میرے نزدیک ہو کر کہا اسم اعظم وہ ہے جس کی وجہ سے ہر ایک کو گویائی کی قوت ملی یہی اسم عصائے موسی ٰ پر کندہ تھے اور اسی اسم کو پڑھا کرتے تھے وہ اسم اسمِ ذات اللہ ہے جس میں طبائع اربعہ موجود ہیں پھر فرمایا ٹھہرو میں ابھی تمہیں اس کا دائرہ دکھاتا ہوں لیکن اس وقت وہ ان کے پاس موجود نہیں تھا آخر کار انہوں نے ایک صندوقچہ کھول کر اس میں سے ایک لپٹا ہوا کاغذ نکال کھولا جس میں بہ خطِ حمیری ایک دائرہ میں اسماء تحریر تھے وہ مجھے دکھایا میں کہا اس کی تشریح و وضاحت فرمایئے تو کہا ائے بیٹے میں تمہیں اس کے معانی اور اس کے مخصوص اقسام بتاتا ہوں چنانچہ میں نے شیخ کے دست مبارک کو بوسہ دیا انہوں نے فرمایا اسماء الہی کی معرفت اسرارِ الہی میں سے ایک پوشیدہ راز ہےجو اہل اللہ اور افراد کو حاصل ہوتے ہیں پھر وہ دائرہ میرے سامنے رکھ عجیب و غریب امور اسراری الہی مجھے بتلائےاور نصیحت کی کہ اس کی قدر کرنا اور نااہل لوگو سے اس کی حفاظت کرنافرمایا اسم ذات اللہ کی فضیلت دیگر اسماء پر ایسی ہے جیسے شبِ قدر کو دوسری راتوں پر ہے،پھر اس دائرے کی نقل کر کے میں نے اس کے خواص و اثرات پوچھے تو شیخ نے ارشاد فرمایا اس کے خواص بے حد و بے شمار ہیں مثلا ً جب کسی بادشاہ یا حاکم سے ملاقات کرنی ہو تو اس دائرے کو مشک و زعفران سے سفید حریر کے کپڑے پر لکھ کر خوشبو کی دھونی دے اور ان اسماء کو پڑھ کر اپنے پاس رکھ لے اور حاکم کے پاس جائے تو اللہ تعالیٰ اس کو مہربان کر دے گا اور کل مخلوق کے دلوں میں اس کی محبت ڈال دے گا جو شخص دائرہ کے حامل کو دیکھے گا خوف کرے گا اور ہرن کی جھلی پر لکھ کر حاملہ عورت اپنے پیٹ پر باندھے تو آسانی سے ولادت ہو اگر مرگی کی بیماری والا یا مجنون یا کمزور اس دائرہ کو اپنے پاس رکھے تو اللہ تعالیٰ اس کو عافیت دے اسی طرح ریاح اور سوداوی والوں کو بھی اس سے صحت ہوتی ہے اور اگر اس کو چینی مٹِی کے پلیٹ کر زعفران سے لکھ کر پلائیں تو شفاء ہو گی ،محبت کے واسطے ہفتہ کے روز لکھ کر اپنے پاس رکھیں اور جلبِ منفعت،دفع آسیب،رد سحر،حصولِ برکت اور شفاء امراض کے واسطے نیک ساعت میں ہرن کی جھلی یا سفید کاغذ پر لکھیں فقیرِ قادری عرض کرتا ہے یہ دائرہ لاجواب و بے مثال ہے احباب کو جہاں کسی نقش کے انتخاب میں دشواری ہو وہاں اس دائرے کا انتخاب کریں اللہ تعالی ہم سب کو علمِ نافع عطاء فرمائے آمین
لوح و اسماء سعادتِ شمس
اگر کسی کے زائچے میں شمس نحوست کا شکار یا کمزور ہو یا کسی
کا ذاتی سیارہ شمس ہو اور وہ سعادتِ شمس کا حصول بطیریقِ روحانی بذریعہ اسمائے
ربانی و الواح نورانی چاہتا ہے تو اسے چاہئیے شرفِ آفتاب یا اوج شمس یا عروج ماہ
میں بروز اتوار اول ساعت شمس میں اس لوحِ مبارک کو زعفران سے تحریر کرے اور روزانہ
ساعت شمس میں اسمائے عظام یا حی یا قیوم ۱۷۴ ایک سو چوہتر مرتبہ مع اول آکر درود شریف ۱۱ مرتبہ پڑھ کر لوح
پر دم کرے اور اس طرح ایک چلہ کامل کرنے کے بعد لوح کچے موم میں لپیٹ کر کسی محفوظ
جگہ رکھ چھوڑیں اور چاہیں تو بطور تعویذ اپنے پاس بھی ہمیشہ رکھ سکتے ہیں ،پاس
رکھنے کے لئے پہلے لوح کو کپڑے میں لپیٹ لیں ان شاء اللہ شمس کی نحوست دور ہوگی
اور سعادتِ شمس کا حصول ہوگا
https://youtu.be/XZsDAofiy_Q
قمری منازل اوقات ابتداء
سعد و نحس منزل مع حرف
تیعن ماہ حصص و کیفیت
داخلہ کوالکب در بروج مع اوضاع فلکی
(Protection From Magic, evil eyes, enemies etc.)
ترک جلالی و جمالی کا فلسفہ
سوال
*السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
امید ہے کہ حضور بخیر ہونگے میرا سوال یہ ہے یہ جو عملیات میں ترک
جلالی و جمالی کی جو شرط لگائی جاتی ہے اس کے تعلق سے کافی پڑھا اور سنا ہے مگر جب
میں اس مضمون پر پہنچاتو کافی پریشان ہوا یہ جو میٹر لکھا ہوا ہے اس کی حقیقت کیا
ہے کیا واقعی میں ترک جلالی اور جمالی عملیات کی دنیا میں ضروری ہے یا نہیں اگر
بندہ اللہ کا ذکر صدق دل سے کرتا ہے تو کیا اس کو روحانیت حاصل نہیں ہوئی? اور
اگر کے جلالی اور جمالی کرنے کے باوجود پھر سے دل میں صداقت اور ذہین شفاف نہ ہو
تو کیا عملیات کام کریں گے یا ہمارا چلاہ ضائع ہوجائے گا برائے مہربانی
تھوڑی سی اس مضمون پر نظر عنایت ہو جائے تو انشاءاللہ کافی سارے سوالات حل ہوجائیں
گے اور ہم آپ کے مشکور ہوں گے*
*حضرت
مولانا شہادت خان برکاتی شیرانی ناگور راجستھان انڈیا*
جواب از صوفی محمد عمران رضوی القادری
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ
ترکِ حیوانات جلالی و جمالی کا حاصل ملائکہ سے تشبہ پیدا کرنا ہے اور
یہ تشبہ اس وقت پیدا ہوگا جب ہم ہر اس چیز کو ترک کر دیں گے جو ملائکہ کے متنفر
ہونے کا باعث ہوں اور اس کی اصل احادیث سے ثابت چنانچہ فرمایا پیاز لہسن یا اس قسم
کی بدبودار اشیاء کھا کر مسجد میں حاضر نا ہو کہ اس سے فرشتوں کو تکلیف ہوتی
ہے بخاری و مسلم میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جو اس درخت بودار
سے کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے کہ ملٰیٔکہ اُس چیز سے اذیت پاتے ہیں جس
چیز سےآدمی کو اذیت پہنچتی ہے اسی طرح سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم جب
ہجرت کر کے مدینہ منورہ تشریف لائے تو آپ حضرت ابو ایوب
انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مکان میں قیام پزیر، ہوئے ایک مرتبہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے کھانے میں لہسن کی
بوٹی ڈالی گئی حضور نے اسے تناول نہیں فرمایا حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ
نے جب عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے بالکل بھی نہیں کھایا تو حضور
اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے اس کھانے میں اُس بوٹی کی بو آ گئ
تھی اور میں وہ شخص ہوں جو اپنے رب سے سرگوشیاں کرتا ہے لیکن تم اسے کھاوتمہارے
لئے جائز ہے ،آداب دعاء میں اعلی حضرت عظیم البرکت رحمہ اللہ نے ارشاد
فرمایا جب قصدِ دعا ہو پہلے مسواک کر لے کہ اب اپنے رب سے مناجات
کریگا، ایسی حالت میں رائحہ متغیّرہ (یعنی منہ کی بدبو)سخت ناپسند ہے خصوصاً حقّہ
پینے والے، خصوصاً تمباکو کھانے والوں کو اس ادب کی رعایت ذکر ودعا ونماز میں
نہایت اہم ہے، کچا لہسن پیاز کھانے پر حکم ہوا کہ مسجد میں نہ آئےوہی حکم یہاں بھی
ہوگا، مع ہذا حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں:''مسواک رب کو راضی
کرنے والی ہے۔' اور ظاہر ہے کہ رضائے رب باعثِ حصولِ اَرب ہے (اللہ تعالیٰ کی رضا
، مراد ملنے کا سبب ہے)۔ اس سے معلوم ہوا کہ عام حالت میں بھی بندہ مومن کو ذکر
اللہ کے لئے جزوی طور پر ہی سہی ترک جلالی و ترک مکروہات کا حکم ہے اور
یہ حکم ہر قسم کے ذکر کے لئے عام ہے لیکن جب ذکر و اشغال اعمال تصریفیہ
کہ طور پر بجا لایا جائے گا تو اب پیاز لہسن کے استعمال کا ترک کے
ساتھ کلیۃً حیوانی غذائیں اور فعل حیوانی کا ترک
بھی لازم قرار پائے گا تاکہ ملائکہ سے کامل تشبہ پیدا ہوسکے لہذا دعوت و
اعمال میں محض صدق نیت کافی نہیں اگرچہ ذکر الہی کے لئے صدق نیت و خلوص قلبی کی
ضرورت ایسے ہی ہے جیسے زندہ رہنے کے لئے جسم کو روح کی ضرورت ہوتی ہے اگر روح نہیں
جسم مردہ ہے اسی طرح اگر خلوص و صدق نہیں تو ذکر و اشغال بے اثر لیکن اعمال و
دعوات تصریفیہ کے لئے ترک جلالی و جمالی ایک بالکل الگ چیز ہے دعوت
ملکیہ کے لئے جتنی ضرورت صدق نیت کی ہے اسی قدر حاجت ترک جلالی و جمالی کی بھی
ہے ترک حیوانات کو پرہیز اور صدق نیت و صفاءقلبی کو دوا سے تعبیر کر
سکتے ہیں کبھی تو صرف دوا سے شفاء مل جاتی ہے اور کبھی پرہیز کرنا بھی لازمی قرار
پاتا ہے بلکہ دونو لازم و ملزوم ہو جاتے ہیں اب اگر کوئی یہ کہے کہ میں دوا تو
پابندی سے کھا رہا ہوں پھر پرہیز کی کیا ضرروت تو اسے سمجھایا جائے گا ٹھیک ہے دوا
سے آپ کو فائدہ ہوگا لیکن بعض مرض میں مکمل فائدے کے لئے مرض بڑھنے کی
وجہ پر بھی قدغن لگانا ضروری ہوتا ہے اس لئے آپ سے پرہیز کا بھی کہا گیا ، انسان
جو کہ انواع اقسام کے عوارضاتِ نفسی و قلبی و روحی میں مبتلا ہوتا ہے اور اس کی
وجہ قوتِ شہویہ اور قوت غضبیہ ہیں اورحیوانی غذائیں ان قوتوں کو امداد فراہم کرتی
ہین ان سے انسان کے اندر صفات بہیمیہ و سبعیہ پیدا ہوتی ہیں تو ان صفات کو مرض
جانئے اور حیوانی غذاوں کو امراض قلبی و روحانی میں اضافے کی وجہ
سمجھئے اس لئے مشائخ کرام فرمایا کرتے ہیں کہ عام حالت میں بھی چالیس دن لگاتار
گوشت مت کھایا کرو کہ اس سے تمہارا دل سخت ہو جائے گالہذا عاملین ِ با
صفاء نے جو یہ قیود ترک حیوانات کے لگائے ہیں اس میں حکمت یہی ہے کہ انسان دوران
چلہ نفسانی و شہوانی قوت سے مغلوب نہ ہو جائے اور ایسی مزموم صفات سے حتی الوسع خالی ہو اور جیسا کہ حضرت شاہ ولی
اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ دعوتِ ملکیہ اور اعمالِ تصریفیہ میں
ملائکہ سفلیہ ارضیۃ جو زمین و آسمان کے درمیان ہیں ان سے تشبہ پیدا کرے یہ اس
لئے فرمایا تاکہ صاحب دعوت کی تدبیر اصل نظامِ عالم کی تدبیر کے موافق ہوجائے لہذا
ترک حیونات جلالی و جمالی اور ہر قسم کی بدبو دار چیز کھانے سے پرہیز کا تعلق
ملائکہ سے تشبہ پیدا کرنا ہے، نفحات الانس میں میں نے پڑھا تھاکہ ایک ولی اللہ جن
کے پاس فرشتے آیا کرتے تھے انہوں نے ایک مرتبہ کسی چیونٹی کو مار دیا اس کے بعد
فرشتوں کا آناموقوف ہو گیا یہ اسی وجہ سے ہوا کہ اس بزرگ کو
ملائکہ سے کامل تشبہ نہ رہا اس لئے دوران چلہ کسی بھی جاندار کو مارنے کی ممانعت
کی جاتی ہے اور اسے محرمات احرامی کہتے ہیں امید ہے کہ اس قدر
تفصیل سے ترک جلالی و جمالی کا فلسفہ سمجھ آگیا ہو گا اللہ تعالی ہم سب کو علم نافع اور خیر کثیر عطاء فرمائے آمین
(اس مضمون کو قدرے تفصیل سے وڈیوکلپ میں
سمجھایا گیا ہے اس کے لئےہمارے یوٹیوب چینل پر جائیں)