Sunday, January 1, 2023

Dam Kar Jaiz Hai دم کرنا جائز ہے


 

الاوفاق۲؎

دم کرنا جائز ہے

 

عَنْ عَلِیٍّ قَالَ: بَیْنا رسول اللّہ صَلّی اللہ علیہ وسَلّمَ ذاتَ لَیلۃٍ یُصلِّیْ فَوَضَعَ یدَہ علی الأرضِ فلدغتْہ عقرَبٌ فَنَاولَہا رسولُ اللہِ صلی اللہ علیہ وسلم بِنعْلہ فقَتَلہا ، فلَمّا اِنْصرَفَ قال: لعنَ اللّہُ العقربَ، ما تدَعُ مُصَلِّیاً،ولا غیرَہ أونبیّاً وغیرَہ ٗ ثم دعا بمِلْحٍ وماءٍ فجعلہ فی إناءٍ ثمّ جعلَ یصُبُّہ علٰی إصبعہ حیثُ لدغتْہ ویمسحُہا ، ویعوِّذہا بالمعوَّذَتیْن۔

 (مشکوٰۃ المصابیح ، کتاب الطب والرقی ، باب الفصل الثالث ، الحدیث ۴۵۶۷، ج۲ ، ص ۱۴۹)

 ترجمہ:

    روایت ہے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں کہ اس درمیا ن کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ عليہ وآلہٖ وسلم ایک رات نماز پڑھ رہے تھے آپ نے اپنا ہاتھ زمین پر رکھا تو بچھو نے کاٹ لیا (۱)تب رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ عليہ وآلہٖ وسلم نے اپنے جوتہ شریف سے اسے مارا حتیّٰ کہ اسے قتل کردیا پھر جب فارغ ہوئے تو فرمایا اللہ عزوجل بچھو پر لعنت کرے نمازی غیر نمازی نبی غیر نبی کسی کو نہیں چھوڑتا (۲)پھر نمک اور پانی منگایا پھر اسے برتن میں ڈالا پھر اسے اپنی انگلی پر ڈالنے لگے جہاں بچھو نے کاٹا تھا اسے پونچھنے لگے اور اس پر سورہ فلق وناس سے دم کرنے لگے ۔(۳)

وضاحت :

    (۱)آپ کے بائیں ہاتھ کی انگلی پر کاٹ لیا جسم نبی پر زہر ،ڈنک ،تلوار اثر کر سکتی ہے یہ واردات بشریت پر وارد ہوتی ہے

    (۲)بعض روایات میں ہے کہ اسے مار کر فرمایا کہ بچھو موذی ہے اسے حل وحرم ہر جگہ ماردو موذی وہ جانورہے جو اپنے نفع کے بغیر انسان کا نقصان کردے لہٰذا کھٹمل، جوں ،موذی نہیں کہ انسان کو کاٹتی ہے مگر اپنا پیٹ بھرنے کیلئے۔

     (۳)یہ ہے دوا اور دعا کا اجتماع نمک وپانی بھڑ(تنبوڑی)اور بچھو وغیرہ کے کاٹے کیلئے بہت ہی مفیدہے ۔ یمسحھا سے معلوم ہوا کہ دم کرتے وقت بیماری کی جگہ پر ہاتھ پھیرنا سنت ہے بعض روایات میں ہے کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ عليہ وآلہٖ وسلم ایسے مریض پر سورت فاتحہ پڑھ کر دم فرماتے۔     (مراۃ ،ج۶،ص۲۴۷)

 

 

Featured Post

AL AUFAAQ (Vol-14) الاوفاق

Book Your Copy Now +91-9883021668